گھوں گھوں گھوں ۔
2 posters
Page 1 of 1
گھوں گھوں گھوں ۔
یہ ان دنوں کی بات ھے ۔ جب مچھر بھگانے والے لوشن نہیں ھوا کرتے تھے۔
ایک بے وقوف رات کو سو رہا تھا کہ ایک مچھر بار بار اس کے کان میں آکر “گھوں گھوں گھوں “
کرتا۔ اور بہت تنگ کرتا، بے چارہ بے وقوف بہت تلملاتا رہا اس مچھر نے اسکی ننید حرام کر دی
تھی ۔
آخر اس نے بڑی کوششوں کے بعد وہ مچھر پکڑ لیا۔ اب بے وقوف تھا بہت بزدل اور وہ مچھر مارنے
سے گھبرا رہا تھا۔ مگر وہ مچھر سے بدلہ بھی لینا چاھتا تھا جس نے اسکی ننید خراب کی۔ وہ
بھی کچھ ایسا کرنا چاہ رہا تھا۔
آخر کار اسکو بدلہ لینے کی ایک ترکیب آئی۔ اس نے مچھر کو اپنی ہتھیلی پر لٹایا اور پھر اپنی
بھدی آواز میں اسکو لوری سنانا شروع کر دی “سو جا مچھرو ، سو جا میرے لاڈلے پیارے مچھرو
سو جا“ وغیرہ وغیرہ
پندرہ منٹ بعد جب مچھر گہری اور میٹھی نیند سو گیا تو بے وقوف نے اس سے بدلہ لینے کے لیے
ایک بے وقوف رات کو سو رہا تھا کہ ایک مچھر بار بار اس کے کان میں آکر “گھوں گھوں گھوں “
کرتا۔ اور بہت تنگ کرتا، بے چارہ بے وقوف بہت تلملاتا رہا اس مچھر نے اسکی ننید حرام کر دی
تھی ۔
آخر اس نے بڑی کوششوں کے بعد وہ مچھر پکڑ لیا۔ اب بے وقوف تھا بہت بزدل اور وہ مچھر مارنے
سے گھبرا رہا تھا۔ مگر وہ مچھر سے بدلہ بھی لینا چاھتا تھا جس نے اسکی ننید خراب کی۔ وہ
بھی کچھ ایسا کرنا چاہ رہا تھا۔
آخر کار اسکو بدلہ لینے کی ایک ترکیب آئی۔ اس نے مچھر کو اپنی ہتھیلی پر لٹایا اور پھر اپنی
بھدی آواز میں اسکو لوری سنانا شروع کر دی “سو جا مچھرو ، سو جا میرے لاڈلے پیارے مچھرو
سو جا“ وغیرہ وغیرہ
پندرہ منٹ بعد جب مچھر گہری اور میٹھی نیند سو گیا تو بے وقوف نے اس سے بدلہ لینے کے لیے
اپنا منہ ہتھیلی کے قریب لا کر مچھر کے کان میں کہا گھوں گھوں گھوں ۔ ۔
mehboob- Senior Member
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
|
|